صرف منہ میں لے لینے کو چوپا نہیں کہتے بلکہ چوپا بھی ایک مکمل فن ہے اور یورپی ممالک میں تو اس کا باقاعدہ کورس کرایا جاتا ہے عضو کو محض بے دلی سے منہ میں لے لینے کا نام چوپا نہیں ہوتا بلکہ چوپے کے لیے سب سے پہلی شرط عورت کی بے صبری اور شوق ہوتا ہے عضو کو منہ کے اندر لے کر اپنی زبان سے اس کو لپیٹ لینا اور اپنے دونوں(عفیرہ) ہونٹوں کو قدرے سختی سے بھینچتے ہوئے عضو کا سر اپنے حلق تک لے جانے کو چوپا کہتے ہیں اس دوران ہونٹوں کی گرفت ہر گز ڈھیلی نہ ہو عضو کو حلق تک لے جا کر تھوڑی دیر ادھر ہی رکھیں جب سانس رکنے لگ جائے تب اسے باہر نکالیں اس دوران مرد کی تڑپ اور (عفیرہ)اس کے منہ سے نکلنے والی بے اختیار آوازیں عورت کی شہوت کو آگ لگا دیتی ہیں جس طرح عورت چاہتی ہے کہ مرد اس کو پوری شدت سے چومے چوسے اور چاٹے اسی طرح عورت کو مرد کا عضو بھی چوسنا چاہیئے ایک سمجھدار عورت اوورل سیکس یعنی چوسنے چاٹنے اور چومنے کو عمل کو کافی لمبا کرتی ہے تب جا کر خود کو شوہر کے حوالے کرتی ہے چومنے چاٹنے اور چوسنے کا عمل جتنا لمبا ہو گا مرد کی منی اتنی ہی گاڑھی ہو گی اور منی جتنی گاڑھی ہو گی ٹائمنگ(عفیرہ) بھی اتنی زیادہ ہو گی..
Reply